Burai Ka Badla Achi Se


"بیرم خان" مغل بادشاہ اکبر کا سپہ سالار اور اتالیق تھا.. یہ شخص جس قدر شجاع اور بہادر تھا اسی قدر رحمدل ' فیاض اور سخی بھی تھا..
ایک دن بیرم خان گھوڑے پر سوار بڑی شان و شوکت کے ساتھ کہیں جا رھا تھا کہ ایک شخص نے اسے تاک کر ایک پتھر مارا.. بیرم خان نے گھوڑا روک لیا اور ملازم کو حکم دیا.. "اس شخص کو اشرفیوں کی ایک تھیلی دے دی جائے.."
ملازم بڑا حیران ھوا..
خیر اس نے اس شخص کو اشرفیوں کی تھیلی دے دی.. جب وہ شخص چلا گیا تو ملازم نے بیرم خان سے عرض کی.. "سرکار ! اس شخص نے آپ کو پتھر مار کر انتہائی گستاخی کی لیکن آپ نے اسے قرار واقعی سزا دینے کی بجائے انعام سے نوازا.. اس میں کیا حکمت ھے..؟"
بیرم خان ملازم کی بات سن کر مسکرایا اور کہا.. "پھلدار درخت کو جب لوگ پتھر مارتے ھیں تو درخت انہیں پھل ھی دیتا ھے ' سزا نہیں.."
"بدی را بدی سہل باشد جزا.. اگر مردی "احسن الی من اسا.."
یعنی برائی کا بدلہ برائی سے دینا آسان ھے لیکن اگر تو مرد ھے تو جو تیرے ساتھ برائی کرے تو اس کے ساتھ نیکی کر

No comments:

Post a Comment